شاہ صاحب کے زمانے میں اہل تشیع دہلی اور لکھنؤ کے آس پاس کے علاقوں میں کافی زور پکڑ گئے تھے۔ ان کے جواب میں آپ نے یہ کتاب لکھی۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی اس تصنیف کا موضوع اسلامی ریاست اور اس کا نظام ہے۔ جس میں خلافت راشدہ سے لے کر عمومی اسلامی نظام پر بحث کی گئی ہے۔
کتاب کی تفصیل
یہ کتاب چار جلدوں پر مشتمل ہے۔ پہلی جلد میں ابوبکر اور عمر فاروق کی خلافت کو قرآنی آیات سے درست ثابت کیا گیا ہے اور خلافت عامہ اور خاصہ پر بحث کی گئی ہے۔ دوسری جلد میں احادیث نبوی سے استدلال کیا گیا ہے کہ شیخن کی خلافت، پیشن گوئیاں نقل کی گئی ہیں۔ تیسری جلد میں عمر کے فیصلے جو انھوں نے اپنے زمانہ خلافت میں صادر فرمائے، لکھے گئے ہیں۔ ان کا اردو ترجمہ ہوچکا ہے۔ معراج محمد بارق کتاب کے اردو ترجمہ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں : "علمائے امت نے خلافت کے موضوع پر اور خلفاء راشدین کے فضائل و مناقب میں بے شمار کتابیں تالیف کیں۔۔۔۔ منجملہ ان کے شاہ ولی اللہ دہلوی کی ازالۃ الخفاء ہے۔ جو اپنے موضوع پر بے مثال اور لاثانی کتاب ہے۔ خلافتِ راشدہ کی حقانیت اور تفضیلِ شیخین کا دلائلِ عقلیہ اور نقلیہ سے اثبات جن عجیب و غریب انداز سے فرمایا ہے وہ محیرالعقول ہے۔ "